چند صحابہ سے مروی ہے کہ جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو خیبر میں فتح حاصل ہو گئی اور خیبر نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور مسلمانوں کا ہو گیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو محسوس ہوا کہ مسلمان یہاں پر کام نہ کر سکیں گے چنانچہ انہوں نے خیبر کو یہو دیوں ہی کے پاس رہنے دیا تاکہ وہ اس کی دیکھ بھال کرتے رہیں اور اس پر خرچ کرتے رہیں اور اس کے عوض انہیں کل پیداوار کا نصف دیا جائے گا چنانچہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے چھتیس حصوں پر تقسیم کیا ہر حصے میں سو حصوں کو جمع فرمایا: اور ان تمام حصوں میں سے نصف مسلمانوں کے لئے مقرر فرمایا: اس میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا بھی حصہ تھا اور دوسرا نصف وفود کی مہمان نوازی، دیگر سرکاری معاملات اور مسلمانوں کی پریشانیوں کے لئے مقرر فرما دیا۔ [مسند احمد/مسنَدِ المَدَنِیِّینَ رَضِیَ اللَّه عَنهم اَجمَعِینَ/حدیث: 16417]