الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مسند احمد
مسنَد المَكِّیِّینَ
257. حَدِيثُ الْأَقْرَعِ بْنِ حَابِسٍ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حدیث نمبر: 15991
(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ ، قَالَ: حَدَّثَنِا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنِ الْأَقْرَعِ بْنِ حَابِسٍ ، أَنَّهُ نَادَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ وَرَاءِ الْحُجُرَاتِ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ , فَلَمْ يُجِبْهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَلَا إِنَّ حَمْدِي زَيْنٌ، وَإِنَّ ذَمِّي شَيْنٌ , فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَمَا حَدَّثَ أَبُو سَلَمَةَ:" ذَاكَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ".
سیدنا اقرع بن حابس سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو حجروں کے باہر سے پکار کر آواز دی نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں کوئی جواب نہ دیا انہوں نے پھر یا رسول اللہ! کہہ کر آواز لگائی اور کہا کہ میری تعریف باعث زینت اور میری مذمت باعث عیب و شرمندگی ہو تی ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ کام تو صرف اللہ کا ہے۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15991]
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لانقطاعه، أبو سلمة بن عبدالرحمن لم يثبت سماعه من الأقرع بن حابس