سیدنا ہر م اس بن زیاد سے مروی ہے کہ میں نے دس ذی الحجہ کے دن میدان منیٰ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو خطبہ دیتے ہوئے دیکھا ہے۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15968]
سیدنا ہر م اس بن زیاد سے مروی ہے کہ میں نے دس ذی الحجہ کو میدان منیٰ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی اونٹنی پر خطبہ دیتے ہوئے دیکھا ہے اس وقت میں اپنے والد کے پیچھے سواری پر بیٹھا ہوا تھا۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15969]
سیدنا ہر م اس سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو شام کی جانب رخ کر کے اپنے اونٹ پر نفلی نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15970]
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، عبدالله بن واقد متروك، ثم اختلف
سیدنا ہر م اس سے مروی ہے کہ میں اپنے والد صاحب کے پیچھے بیٹھا ہوا تھا میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اونٹ پر سوار دیکھا اس وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم یوں فرما رہے تھے لبیک بحجۃ وعمرۃ معا۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15971]
حكم دارالسلام: حديث حسن دون قوله: لبيك بحجة وعمرة معاه فإنه من منكرات عبدالله بن عمران