سیدنا ہند بن اسماء سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اپنی قوم کی طرف جس کا تعلق بنواسلم سے تھا بھیجا اور فرمایا: اپنی قوم کو حکم دو کہ آج عاشورہ کے دن کا روزہ رکھیں اگر تم ان میں کوئی ایسا شخص پاؤ جس نے دن کے پہلے حصے میں کچھ کھاپی لیا ہو تو اسے چاہیے کہ بقیہ دن کھائے پیے بغیر گزار دے۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15962]
حكم دارالسلام: حديث صحيح، لعله سقط عن أبيه بعد قوله: عن هند بن أسماء ويكون أسماء هوالذي بعثه رسول الله ﷺ
سیدنا ہند بن اسماء سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اپنی قوم کی طرف جس کا تعلق بنواسلم سے تھا بھیجا اور فرمایا: اپنی قوم کو حکم دو کہ آج عاشورہ کے دن کا روزہ رکھیں اگر تم ان میں کوئی ایسا شخص پاؤ جس نے دن کے پہلے حصے میں کچھ کھا پی لیا ہو تو اسے چاہیے کہ بقیہ دن کھائے پیے بغیر گزار دے۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15963]
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لجهالة يحيي بن هند بن حارثة