الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مسند احمد
مسنَد المَكِّیِّینَ
231. حَدِيثُ رَجُلٍ عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حدیث نمبر: 15937
(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو النَّضْرِ ، عَنْ رَجُلٍ كَانَ قَدِيمًا مِنْ بَنِي تَمِيمٍ كَانَ فِي عَهْدِ عُثْمَانَ، رَجُلٌ يُخْبِرُ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّهُ لَقِيَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، اكْتُبْ لِي كِتَابًا أَنْ لَا أُؤَاخَذَ بِجَرِيرَةِ غَيْرِي , فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ ذَلِكَ لَكَ وَلِكُلِّ مُسْلِمٍ".
بنوتمیم کے ایک قدیم آدمی نے سیدنا عثمان کے دور باسعادت میں اپنے والد کے حوالے سے بیان کیا کہ ان کی ملاقات نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ہوئی تو عرض کیا: کہ یا رسول اللہ! مجھے اس مضمون کی ایک تحریری لکھ کر دیں کہ کسی کے جرم میں مجھے نہ پکڑا جائے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارے لئے اور ہر مسلمان کے لئے یہی حکم ہے۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15937]
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف الإبهام الرجل من بني تميم