الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مسند احمد
مسنَد المَكِّیِّینَ
117. حَدِیث الحَارِثِ بنِ زِیَاد رَضِیَ اللَّه تَعَالَى عَنه
حدیث نمبر: 15540
(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْغَسِيلِ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا حَمْزَةُ بْنُ أَبِي أُسَيْدٍ ، وَكَانَ أَبُوهُ بَدْرِيًّا، عَنِ الْحَارِثِ بْنِ زِيَادٍ السَّاعِدِيِّ الْأَنْصَارِيّ , أَنَّهُ أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الْخَنْدَقِ، وَهُوَ يُبَايِعُ النَّاسَ عَلَى الْهِجْرَةِ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، بَايِعْ هَذَا , قَالَ:" وَمَنْ هَذَا" , قَالَ: ابْنُ عَمِّي حَوْطُ بْنُ يَزِيدَ أَوْ يَزِيدُ بْنُ حَوْطٍ , قَالَ: فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا أُبَايِعُكَ، إِنَّ النَّاسَ يُهَاجِرُونَ إِلَيْكُمْ، وَلَا تُهَاجِرُونَ إِلَيْهِمْ، وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ، لَا يُحِبُّ رَجُلٌ الْأَنْصَارَ حَتَّى يَلْقَى اللَّهَ تَبَارَكَ وَتَعَالَى، إِلَّا لَقِيَ اللَّهَ وَهُوَ يُحِبُّهُ، وَلَا يَبْغُضُ رَجُلٌ الْأَنْصَارَ حَتَّى يَلْقَى اللَّهَ، إِلَّا لَقِيَ اللَّهَ وَهُوَ يَبْغُضُهُ".
سیدنا حارث بن زیاد رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ وہ غزوہ خندق کے موقع پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے، اس وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں سے ہجرت پر بیعت لے رہے تھے، عرض کیا: یا رسول اللہ!! اس شخص کو بھی بیعت کر لیجیے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ کون ہے؟ عرض کیا: کہ یہ میرا چچا زاد بھائی حوط بن یزید (یا یزید بن حوط) ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں تم سے بیعت نہیں لوں گا، لوگ تمہارے پاس ہجرت کر کے آتے ہیں، تم ان کے پاس ہجرت کر کے نہیں جاتے، اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جان ہے، جو شخص بھی انصار سے محبت کرتا ہوا اللہ سے ملاقات کر ے گا، اللہ سے اس طرح ملے گا کہ اللہ خود اس سے محبت کرتا ہو گا اور جو شخص بھی انصار سے محبت کرتا ہوا اللہ سے ملاقات کر ے گا، اللہ سے اس طرح ملے گا کہ اللہ خود اس سے محبت کرتا ہو گا اور جو شخص بھی انصار سے نفرت کرتا ہوا اللہ سے ملاقات کر ے گا، وہ اللہ سے اس طرح ملے گا کہ اللہ خود اس سے نفرت کرتا ہو گا۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15540]
حكم دارالسلام: إسناده قوي