الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مسند احمد
مسنَد المَكِّیِّینَ
88. حَدِیث ابنِ اَبِی خِزَامَةَ رَضِیَ اللَّه تَعَالَى عَنه
حدیث نمبر: 15472
(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنِ ابْنِ أَبِي خُزَامَةَ ، عَنْ أَبِيهِ , قَال: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَقَالَ سُفْيَانُ مَرَّةً: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَرَأَيْتَ دَوَاءً نَتَدَاوَى بِهِ، وَرُقًى نَسْتَرْقِي بِهَا، وَتُقًى نَتَّقِيهَا، أَتَرُدُّ مِنْ قَدَرِ اللَّهِ تَبَارَكَ وَتَعَالَى شَيْئًا؟ قَالَ:" إِنَّهَا مِنْ قَدَرِ اللَّهِ تَبَارَكَ وَتَعَالَى".
سیدنا ابوخزامہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نے بارگاہ رسالت میں عرض کیا: یا رسول اللہ! یہ بتائیے کہ یہ جو ہم علاج کرتے ہیں یا جھاڑ پھونک کرتے ہیں یاپرہیز کرتے ہیں کیا یہ چیزیں اللہ کی تقدیر کا کچھ حصہ بھی ٹال سکتی ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ چیزیں بھی تقدیر الٰہی کا حصہ ہیں۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15472]
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف على خطأ فيه، أخطأ فيه ابن عيينة، صوابه: عن الزهري، عن أبى خزامة، عن أبيه، و أبو خزامة مجهول
حدیث نمبر: 15473
(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَيَّاشٍ ، حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ بْنُ الْوَلِيدِ ، عَنِ الزُّبَيْدِيِّ مُحَمَّدِ بْنِ الْوَلِيدِ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ أَبِي خِزَامَةَ ، أَحَدِ بَنِي الْحَارِثِ، عَنْ أَبِيهِ , أَنَّهُ أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ , أَرَأَيْتَ دَوَاءً نَتَدَاوَى بِهِ، وَرُقًى نَسْتَرْقِي، بِهَا وَتُقًى نَتَّقِيهَا، هَلْ تَرُدُّ ذَلِكَ مِنْ قَدَرِ اللَّهِ شَيْئًا؟ , قَالَ: فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" ذَلِكَ مِنْ قَدَرِ اللَّهِ تَبَارَكَ وَتَعَالَى".
سیدنا ابوخزامہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نے بارگاہ رسالت میں عرض کیا: یا رسول اللہ! یہ بتائیے کہ یہ جو ہم علاج کرتے ہیں یا جھاڑ پھونک کرتے ہیں یاپرہیز کرتے ہیں کیا یہ چیزیں اللہ کی تقدیر کا کچھ حصہ بھی ٹال سکتی ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ چیزیں بھی تقدیر الٰہی کا حصہ ہیں۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15473]
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لجهالة أبى خزامة، وبقية بن الوليد مدلس، وقد عنعن، لكنه توبع
حدیث نمبر: 15474
(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا هَارُونُ ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَمْرٌو ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ , أَنَّ خُزَامَةَ أَحَدَ بَنِي الْحَارِثِ بْنِ سَعْدِ بْنِ هُذَيْمٍ حَدَّثَهُ , أَنَّ أَبَاهُ حَدَّثَهُ , أَنَّهُ قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَرَأَيْتَ دَوَاءً نَتَدَاوَى بِهِ، وَرُقًى نَسْتَرْقِيهَا، وَتُقًى نَتَّقِيها، هَلْ يَرُدُّ ذَلِكَ مِنْ قَدَرِ اللَّهِ تَبَارَكَ وَتَعَالَى مِنْ شَيْءٍ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّهُ مِنْ قَدَرِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ".
سیدنا ابوخزامہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نے بارگاہ رسالت میں عرض کیا: یا رسول اللہ! یہ بتائیے کہ یہ جو ہم علاج کرتے ہیں یا جھاڑ پھونک کرتے ہیں یاپرہیز کرتے ہیں کیا یہ چیزیں اللہ کی تقدیر کا کچھ حصہ بھی ٹال سکتی ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ چیزیں بھی تقدیر الٰہی کا حصہ ہیں۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15474]
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لجهالة أبى خزامة
حدیث نمبر: 15475
حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، وَيَحْيَى بْنِ أَبِي بُكَيْرٍ , عَنْ سُفْيَانَ بْنِ عُيَيْنَةَ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ أَبِي خُزَامَةَ ، عَنْ أَبِيهِ , قَالَ: أَبِي: وَهُوَ الصَّوَابُ، كَذَا قَالَ: الزُّبَيْدِيُّ.
گزشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15475]
حكم دارالسلام: .