عبد الرحمن بن خباب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں اس وقت حاضر ہوا جب آپ غزوۂ تبوک کے لیے آمادہ کر رہے تھے، عثمان رضی اللہ عنہ کھڑے ہوئے اور انہوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! سو اونٹ مع سازو سامان اللہ کی راہ میں میرے ذمے ہیں، پھر آپ نے لشکر کے لیے آمادہ کیا تو عثمان رضی اللہ عنہ کھڑے ہوئے اور عرض کیا، اللہ کی راہ میں دو سو اونٹ مع سازو سامان میرے ذمے ہیں، پھر آپ نے ترغیب دلائی تو عثمان رضی اللہ عنہ کھڑے ہوئے تو عرض کیا، اللہ کی راہ میں تین سو اونٹ میرے ذمے ہیں۔ راوی بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منبر سے اترتے فرما رہے تھے: ”عثمان رضی اللہ عنہ نے اس کے بعد جو بھی عمل کیا اس پر کوئی مؤاخذہ نہیں، عثمان رضی اللہ عنہ اس کے بعد جو بھی عمل کرے اس پر کوئی مؤاخذہ نہیں۔ سندہ ضعیف، رواہ الترمذی۔ [مشكوة المصابيح/كتاب المناقب/حدیث: 6072]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «سنده ضعيف، رواه الترمذي (3700 وقال: غريب) ٭ فرقد أبو طلحة مجھول و حديث الترمذي (3701) يغني عنه .»