براء رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے چند آدمیوں کو ابورافع (یہودی) کی طرف بھیجا، عبداللہ بن عتیک رضی اللہ عنہ رات کے وقت اس کے گھر میں داخل ہو گئے اور اسے قتل کر دیا، عبداللہ بن عتیک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے تلوار اس کے پیٹ میں اتار دی حتیٰ کہ وہ اس کی پشت تک پہنچ گئی، جب مجھے یقین ہو گیا کہ میں نے اسے قتل کر دیا ہے، تو میں دروازے کھولنے لگا حتیٰ کہ میں آخری زینے تک پہنچ گیا، میں نے اپنا پاؤں رکھا اور میں گر گیا، چاندنی رات تھی، میری پنڈلی ٹوٹ گئی، میں نے عمامے کے ساتھ اس پر پٹی باندھی، اور میں اپنے ساتھیوں کے پاس چلا آیا پھر میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ سے پورا واقعہ بیان کیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اپنا پاؤں پھیلاؤ۔ “ میں نے اپنا پاؤں پھیلایا تو آپ نے اس پر اپنا دست مبارک پھیرا تو وہ ایسے ہو گیا جیسے کبھی اس میں تکلیف ہوئی ہی نہ تھی۔ رواہ البخاری۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الفضائل والشمائل/حدیث: 5876]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه البخاري (3022)»