ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں اس (ابن صیاد) سے ملا اور اس کی آنکھ سوجی ہوئی تھی، میں نے کہا: میں جو دیکھ رہا ہوں تیری آنکھ کو کب سے ایسے ہے؟ اس نے کہا: میں نہیں جانتا، میں نے کہا: تو نہیں جانتا حالانکہ وہ تیرے سر میں ہے، اس نے کہا: اگر اللہ چاہے تو وہ اسے تیرے عصا میں پیدا کر دے، ابن عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: وہ گدھے سے بھی زیادہ خوفناک آواز میں چیخنے لگا، میں نے (اس کی) آواز سنی۔ رواہ مسلم۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الفتن/حدیث: 5499]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (99/ 2932)»