ابو اسحاق بیان کرتے ہیں، علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا، اور انہوں نے اپنے بیٹے حسن رضی اللہ عنہ کی طرف دیکھا تو فرمایا: بے شک میرا یہ بیٹا سید ہے جس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کا نام رکھا، اور عنقریب اس کی صلب سے ایک آدمی نکلے گا اس کا نام تمہارے نبی کے نام پر ہو گا، وہ اخلاق و سیرت میں ان کے مشابہ ہو گا، اور وہ نقوش اور قد و قامت میں ان کے مشابہ نہیں ہو گا، پھر قصہ ذکر کیا کہ وہ زمین کو عدل سے بھر دے گا۔ “ ابوداؤد، اور انہوں نے قصہ ذکر نہیں کیا۔ اسنادہ ضعیف، رواہ ابوداؤد۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الفتن/حدیث: 5462]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه أبو داود (1/ 4290) ٭ أبو داود لم يدرک ھارون بن المغيرة فالسند منقطع و أبو إسحاق مدلس و عنعن و لم يسمعه من علي رضي الله عنه .»