زید بن اسلم ؒ بیان کرتے ہیں، ایک روز عمر رضی اللہ عنہ نے پانی طلب کیا تو انہیں شہد ملا پانی پیش کیا گیا، انہوں نے فرمایا: یہ تو بہت اچھا ہے، لیکن میں اللہ عزوجل کا فرمان سنتا ہوں کہ اس نے ایک قوم کو ان کی شہوات پر معیوب قرار دیتے ہوئے فرمایا: ”تم نے اپنی اچھی چیزیں دنیا کی زندگانی میں حاصل کر لیں اور تم نے ان سے استفادہ کر لیا۔ “ میں تو ڈرتا ہوں کہ ہماری نیکیوں کا ثواب دنیا ہی میں نہ دے دیا جائے، لہذا انہوں نے اسے نہ پیا۔ لم اجدہ، رواہ رزین۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الرقاق/حدیث: 5266]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «لم أجده، رواه رزين (لم أجده)»