ابن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ آیت تلاوت فرمائی: ”اللہ جسے ہدایت دینے کا ارادہ فرماتا ہے تو اس کے سینے کو اسلام کے لیے کھول دیتا ہے۔ “ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”نور جب سینے میں داخل ہو جاتا ہے تو سینہ کھل جاتا ہے۔ “ عرض کیا گیا: اللہ کے رسول! کیا اس کی کوئی علامت بھی ہے جس کے ذریعے اس کا پتہ چل سکے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں، دھوکے کے گھر (دنیا) سے دوری، ہمیشہ کے گھر (آخرت) کی طرف رجوع اور موت آنے سے پہلے موت کی تیاری۔ “ اسنادہ ضعیف جذا، رواہ البیھقی فی شعب الایمان۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الرقاق/حدیث: 5228]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف جدًا، رواه البيھقي في شعب الإيمان (10552، نسخة محققة: 10068) ٭ عدي بن الفضل: متروک .»