انس رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک بڑھیا عورت سے فرمایا: ”کوئی بڑھیا جنت میں نہیں جائے گی۔ “ اس (عورت) نے عرض کیا: ان کے لیے کیا (مانع) ہے؟ اور وہ قرآن پڑھتی تھی، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے فرمایا: ”کیا تم قرآن نہیں پڑھتی ہو؟ بے شک ہم نے ان (حوروں) کو ایک خاص طریقے پر پیدا کیا ہے، پھر ان کو کنوارا رکھا۔ “ رزین۔ شرح السنہ میں مصابیح کے الفاظ ہیں۔ ضعیف، رواہ رزین و فی شرح السنہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الآداب/حدیث: 4888]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «ضعيف، رواه رزين (لم أجده) و البغوي في شرح السنة (183/13 بعد ح 3606) [والترمذي في الشمائل (239) و البغوي في مصابيح السنة (335/3. 336ح 3796) ] ٭ مبارک بن فضالة مدلس و عنعن و الحسن البصري: مرسل، وله شاھد ضعيف عند ابن الجوزي في کتاب الوفاء و سنده ضعيف فيه رجل لم يسم، انظر تنقيح الرواة (321/3)»