عمران بن حصن رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، ہم دور جاہلیت میں (بوقت ملاقات) کہا کرتے تھے: اللہ تیری آنکھ ٹھنڈی رکھے اور تم تروتازہ و خوش و خرم حالت میں صبح کرو۔ جب اسلام آیا تو ہمیں اس سے روک دیا گیا۔ اسنادہ ضعیف، رواہ ابوداؤد۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الآداب/حدیث: 4654]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه أبو داود (5227) ٭ قتادة: لم يسمع من عمران بن حصين رضي الله عنه، انظر تحفة الأشراف (186/8) فالخبر منقطع .»