سعید بن ابی الحسن بیان کرتے ہیں، میں ابن عباس رضی اللہ عنہ کے پاس تھا جب ایک آدمی ان کے پاس آیا، اس نے کہا: ابن عباس! میں ایک ایسا آدمی ہوں کہ میری معیشت کا انحصار دست کاری پر ہے، اور میں یہ تصاویر بناتا ہوں، ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں تمہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنی ہوئی حدیث ہی سنا دیتا ہوں، میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”جس شخص نے کوئی تصویر بنائی تو اللہ اسے عذاب دیتا رہے گا حتی کہ وہ اس میں روح پھونکے جبکہ وہ کبھی بھی اس میں روح نہیں پھونک سکے گا۔ “ اس آدمی نے بڑا سانس لیا اور اس کا چہرہ زرد پڑ گیا اس پر عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا: افسوس تجھ پر، اگر تم نے ضرور یہی کام کرنا ہے تو پھر درخت اور ایسی چیزوں کی تصاویر بنا لیا کر جس میں روح نہ ہو۔ “ رواہ البخاری۔ [مشكوة المصابيح/كتاب اللباس/حدیث: 4507]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه البخاري (2225)»