عمیر بن سعید نخعی بیان کرتے ہیں، میں نے علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کو فرماتے ہوئے سنا: اگر میں کسی شخص پر حد قائم کروں اور وہ فوت ہو جائے تو میں اپنے دل میں کسی قسم کا افسوس نہیں کروں گا۔ لیکن اگر شرابی پر حد قائم کروں اور وہ فوت ہو جائے تو میں اس کی طرف سے دیت دوں گا۔ یہ اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس بارے میں کوئی حد مقرر نہیں فرمائی۔ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الحدود/حدیث: 3623]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (6778) و مسلم (1707/39)»