الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مشكوة المصابيح
كتاب العتق
كتاب العتق
--. جنت میں لے جانے والے اعمال
حدیث نمبر: 3384
عَن الْبَراء بن عَازِب قَالَ: جَاءَ أَعْرَابِيٌّ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: عَلِّمْنِي عَمَلًا يُدْخِلُنِي الْجَنَّةَ قَالَ: «لَئِنْ كُنْتَ أَقْصَرْتَ الْخُطْبَةَ لَقَدْ أَعْرَضْتَ الْمَسْأَلَةَ أَعْتِقِ النَّسَمَةَ وَفك الرَّقَبَة» . قَالَ: أَو ليسَا وَاحِدًا؟ قَالَ: لَا عِتْقُ النَّسَمَةِ: أَنْ تَفَرَّدَ بِعِتْقِهَا وَفَكُّ الرَّقَبَةِ: أَنْ تُعِينَ فِي ثَمَنِهَا وَالْمِنْحَةَ: الْوَكُوفَ وَالْفَيْءَ عَلَى ذِي الرَّحِمِ الظَّالِمِ فَإِنْ لَمْ تُطِقْ ذَلِكَ فَأَطْعِمِ الْجَائِعَ وَاسْقِ الظَّمْآنَ وَأْمُرْ بِالْمَعْرُوفِ وَانْهَ عَنِ الْمُنْكَرِ فَإِنْ لم تطق فَكُفَّ لِسَانَكَ إِلَّا مِنْ خَيْرٍ. رَوَاهُ الْبَيْهَقِيُّ فِي شعب الْإِيمَان
براء بن عازب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، ایک اعرابی نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور اس نے عرض کیا، مجھے کوئی ایسا عمل سکھائیں جو مجھے جنت میں داخل کر دے، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگرچہ تم نے بات مختصر کی ہے لیکن بات بہت اہم دریافت کی ہے۔ ذی روح کو آزاد کر، اور گردن کو غلامی سے آزاد کر۔ اس نے عرض کیا: کیا ان دونوں کا ایک ہی معنی نہیں؟ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: نہیں، عتق سے مراد ہے کہ تو اکیلا اسے آزاد کرے، جبکہ فک رقبہ یہ ہے کہ تو اس کی قیمت ادا کرنے میں معاونت کر، زیادہ دودھ والا جانور بطورِ عطیہ دے اور ظالم رشتہ دار پر مہربانی و احسان کر، اگر تم اس کی طاقت نہ رکھو تو پھر بھوکے کو کھانا کھلاؤ، پیاسے کو پانی پلاؤ، نیکی کا حکم کرو اور برائی سے منع کرو۔ اگر تم اس کی طاقت نہ رکھو تو پھر خیر و بھلائی کی بات کے علاوہ اپنی زبان کو روکو۔ اسنادہ صحیح، رواہ البیھقی فی شعب الایمان۔ [مشكوة المصابيح/كتاب العتق/حدیث: 3384]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده صحيح، رواه البيھقي في شعب الإيمان (4335، نسخة محققة: 4026 والکبري 272/10. 273) وأبوداود الطيالسي (739) و أحمد (299/4وسنده صحيح) و صححه ابن حبان (1209) والحاکم (217/2) ووافقه الذھبي]
٭ فيه عيسي بن عبد الرحمٰن السلمي ثقة، انظر تهذيب الکمال (558/14) وذکر ھذا الحديث .»

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح