سعید بن مسیّب بیان کرتے ہیں، عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے فرمایا: جس عورت کو طلاق دی گئی اور اسے ایک یا دو حیض آ گئے اور پھر اس کا حیض موقوف ہو گیا تو وہ نو ماہ انتظار کرے گی، اگر اس کا حمل ظاہر ہو گیا تو پھر یہی (وضع حمل) ہے ورنہ وہ نو ماہ کے بعد تین ماہ عدت گزارے گی اور پھر حلال ہو جائے گی۔ (اور وہ دوسری جگہ نکاح کر سکے گی) صحیح، رواہ مالک۔ [مشكوة المصابيح/كتاب النكاح/حدیث: 3336]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «صحيح، رواه مالک (582/2 ح 1270)»