عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں، کہ ایک آدمی کھڑا ہوا اور اس نے عرض کیا، اللہ کے رسول! فلاں میرا بیٹا ہے، میں نے دور جاہلیت میں اس کی ماں سے زنا کیا تھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اسلام میں (بچے کا) دعوی نہیں، جاہلیت کا معاملہ ختم ہو گیا، بچہ صاحبِ بستر کے لیے ہے اور زانی کے لیے پتھر (رجم یا محرومی) ہے۔ “ اسنادہ حسن، رواہ ابوداؤد۔ [مشكوة المصابيح/كتاب النكاح/حدیث: 3320]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده حسن، رواه أبو داود (2274)»