ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا اگر میں کسی آدمی کو اپنی بیوی کے ساتھ قابل اعتراض حالت میں پاؤں تو کیا میں اس (آدمی) کو ہاتھ نہ لگاؤں ح��ی کہ میں چار گواہ لاؤں؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں!“ انہوں نے عرض کیا، ہرگز نہیں، اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کے ساتھ مبعوث فرمایا! اگر میرے ساتھ ایسا ہوا تو میں اس (گواہی) سے پہلے ہی تلوار کے ذریعے اس کا کام تمام کر دوں گا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اپنے سردار کی بات غور سے سنو، کیونکہ وہ غیور شخص ہے، اور میں اس سے زیادہ غیور ہوں جبکہ اللہ مجھ سے زیادہ غیور ہے۔ “ رواہ مسلم۔ [مشكوة المصابيح/كتاب النكاح/حدیث: 3308]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (1498/16)»