ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے شوہر اور اس کی بیوی کے درمیان لعان کرایا، اس (آدمی) نے اس کے بچے کو قبول کرنے سے انکار کر دیا تو آپ نے ان دونوں کے درمیان تفریق کرا دی اور بچے کو عورت کے حوالے کر دیا۔ اور ابن عمر رضی اللہ عنہ کی صحیحین کی حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پہلے شوہر کو وعظ و نصیحت کی اور اسے بتایا کہ دنیا کا عذاب آخرت کے عذاب سے بہت ہلکا ہے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس عورت کو بلایا اور اسے بھی وعظ و نصیحت کی اور اسے بھی بتایا کہ دنیا کا عذاب آخرت کے عذاب سے بہت ہلکا ہے۔ “ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب النكاح/حدیث: 3305]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (5315) و مسلم (1494/8، 1493/4)»