الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مشكوة المصابيح
كتاب النكاح
كتاب النكاح
--. حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی خوشی اور ناراضگی کی پہچان
حدیث نمبر: 3245
وَعَنْهَا قَالَتْ: قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنِّي لأعْلم إِذا كنت عني راضية وَإِذا كنت عني غَضْبَى» فَقُلْتُ: مِنْ أَيْنَ تَعْرِفُ ذَلِكَ؟ فَقَالَ: إِذَا كُنْتِ عَنِّي رَاضِيَةً فَإِنَّكَ تَقُولِينَ: لَا وَرَبِّ مُحَمَّدٍ وَإِذَا كُنْتِ عَلَيَّ غَضْبَى قُلْتِ: لَا وَرَبِّ إِبْرَاهِيمَ. قَالَتْ: قُلْتُ: أَجَلْ وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا أَهْجُرُ إِلَّا اسْمَكَ
عائشہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے فرمایا: جب تم مجھ سے راضی ہوتی ہو تو مجھے پتہ چل جاتا ہے اور اسی طرح جب تم مجھ سے ناراض ہوتی ہو تو تب بھی مجھے پتہ چل جاتا ہے۔ میں نے عرض کیا: آپ یہ کیسے پہچانتے ہیں؟ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب تم مجھ سے راضی ہوتی ہو تو تم کہتی ہو: محمد (صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم) کے رب کی قسم! اور جب تم مجھ سے ناراض ہوتی ہو تو تم کہتی ہو: ابراہیم ؑ کے رب کی قسم! حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ فرماتی ہیں: میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! اللہ کی قسم! بالکل ٹھیک ہے، میں صرف آپ کا نام ہی چھوڑتی ہوں۔ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب النكاح/حدیث: 3245]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (5228) ومسلم (2439/80)»

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه