الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مشكوة المصابيح
كتاب الفرائض والوصايا
كتاب الفرائض والوصايا
--. قبیلہ کے ایسے شخص کا قصہ جس کا کوئی وارث نہیں تھا
حدیث نمبر: 3056
وَعَنْ بُرَيْدَةَ قَالَ: مَاتَ رَجُلٌ مِنْ خُزَاعَةَ فَأُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِيرَاثِهِ فَقَالَ: «الْتَمِسُوا لَهُ وَارِثًا أَوْ ذَا رَحِمٍ» فَلَمْ يَجِدُوا لَهُ وَارِثًا وَلَا ذَا رَحِمٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أعْطوا الْكُبْرَ مِنْ خُزَاعَةَ» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ وَفِي رِوَايَةٍ لَهُ: قَالَ: «انْظُرُوا أَكْبَرَ رَجُلٍ مِنْ خُزَاعَة»
بریدہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، خزاعہ قبیلے کا ایک آدمی فوت ہو گیا تو اس کی میراث نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں پیش کی گئی۔ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس کا کوئی وارث یا کوئی رشتہ دار تلاش کرو۔ انہوں نے اس کا کوئی وارث پایا نہ کوئی رشتہ دار، تو رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: خزاعہ قبیلے کے کسی عمر رسیدہ شخص کو دے دو۔ ابوداؤد، اور ابوداؤد ہی کی روایت میں ہے، فرمایا: خزاعہ قبیلے کا کوئی بڑا آدمی دیکھو۔ حسن، رواہ ابوداؤد۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الفرائض والوصايا/حدیث: 3056]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «ضعيف، رواه أبو داود (2904)
٭ شريک القاضي مدلس و عنعن فالسند ضعيف و تابعه المدلس: المحاربي (أبو داود: 2903) و عنعن .
تعديلات [3056] :
حسن، رواه أبو داود (2904) [النسائي في الکبري (6395) وسنده حسن]
٭ شريک القاضي مدلس و عنعن ولکن تابعه عباد بن العوام في السنن الکبري للنسائي فالحديث حسن.»

قال الشيخ زبير على زئي: حسن