عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، ایک آدمی نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو اس نے عرض کیا، اللہ کے رسول! مجھے پڑھائیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”الرٰٓ والی سورتوں (یونس، ھود، یوسف، ابراہیم، الحجر) میں سے تین سورتیں پڑھو۔ “ اس نے عرض کیا: میں عمر رسیدہ ہو گیا ہوں، میرا دل سخت ہو گیا ہے اور میری زبان موٹی ہو گئی ہے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”حٰم والی سورتوں (المومن، الفصلت، الشوری، الزخرف، الدخان، الجاشیہ، الاحقاف) میں سے تین سورتیں پڑھو۔ “ اس نے پھر وہی عرض کیا، اس آدمی نے عرض کیا، اللہ کے رسول! مجھے کوئی جامع سورت پڑھائیں، تو پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے سورۃ الزلزال پوری پڑھائی تو اس آدمی نے عرض کیا، اس ذات کی قسم! جس نے آپ کو حق کے ساتھ مبعوث فرمایا، میں اس پر کبھی بھی اضافہ نہ کروں گا، پھر وہ آدمی واپس چلا گیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو مرتبہ فرمایا: ”وہ آدمی فلاح پا گیا۔ “ اسنادہ حسن، رواہ احمد و ابوداؤد۔ [مشكوة المصابيح/كتاب فضائل القرآن/حدیث: 2183]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده حسن، رواه أحمد (169/2 ح 6575 مختصرًا) و أبو داود (1399)»