امام مالک ؒ فرماتے ہیں، انہیں یہ خبر پہنچی ہے کہ ابن عمر رضی اللہ عنہ سے مسئلہ دریافت کیا گیا تھا، کیا کوئی شخص کسی دوسرے کی طرف سے روزہ رکھ سکتا ہے یا کوئی کسی دوسرے شخص کی طرف سے نماز پڑھ سکتا ہے؟ انہوں نے فرمایا: ”کوئی کسی کی طرف سے روزہ رکھ سکتا ہے نہ کوئی کسی کی طرف سے نماز پڑھ سکتا ہے۔ “ ضعیف۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الصوم/حدیث: 2035]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه مالک (1/ 303 ح 681) ٭ ھذا منقطع، من البلاغات و روي البيھقي (254/4) بسند صحيح عن ابن عمر قال: ’’لا يصوم أحد عن أحد و لکن تصدقوا عنده من ماله للصوم لکل يوم مسکينًا‘‘ و صححه البيھقي .»