عائشہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بعض ازواج مطہرات نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا، ہم میں سے سب سے پہلے آپ سے کون ملیں گی؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے جس کے ہاتھ زیادہ دراز ہیں۔ “ وہ لکڑی لے کر اپنے بازو ناپنے لگیں، تو سودہ رضی اللہ عنہ کے ہاتھ ان میں سے زیادہ دراز تھے، پھر ہمیں بعد میں پتہ چلا کہ ان کے ہاتھ لمبے ہونے سے مراد، صدقہ تھی، اور ہم میں سے زینب رضی اللہ عنہ سب سے پہلے آپ سے جا ملیں، اور وہ صدقہ کرنا پسند کیا کرتی تھیں۔ بخاری اور صحیح مسلم کی روایت میں ہے: عائشہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں لمبے ہاتھ والی مجھے سب سے پہلے ملے گی۔ “ وہ بیان کرتی ہیں: وہ یہ جاننے کے لیے ان میں سے کس کے ہاتھ دراز ہیں وہ باہم ہاتھ ناپا کرتی تھیں، پس زینب رضی اللہ عنہ کے ہم میں سے ہاتھ زیادہ لمبے تھے، کیونکہ وہ اپنے ہاتھ سے کام کیا کرتی تھیں۔ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الزكاة/حدیث: 1875]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (1420) و مسلم (2452/101)»