اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی لخت جگر نے آپ کی طرف پیغام بھیجا کہ میرا بیٹا قریب المرگ ہے، لہذا آپ تشریف لائیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سلام بھیجا اور یہ پیغام دیا: ”یقیناً اللہ کا ہے جو اس نے لے لیا، اور جو اس نے دے رکھا ہے، اس کے ہاں ہر چیز کا وقت مقرر ہے، پس صبر کریں اور ثواب پائیں۔ “ انہوں نے دوبارا پیغام بھیجا اور قسم دے کر عرض کیا کہ آپ ضرور تشریف لائیں، آپ کھڑے ہوئے اور سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ، معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ، ابی بن کعب رضی اللہ عنہ، زید بن ثابت رضی اللہ عنہ، اور کچھ اور لوگ آپ کے ساتھ تشریف لائے، بچے کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی گود میں دے دیا گیا، جب کہ اس کے سانسوں کا ربط ٹوٹ رہا تھا، آپ کی آنکھیں اشکبار ہو گئیں تو سعد رضی اللہ عنہ نے عرض کیا، اللہ کے رسول! یہ کیا ہوا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”یہ (آنسو) تو اللہ کی رحمت ہے جو اللہ نے اپنے بندوں کے دلوں میں پیدا فرمائی، اللہ بھی اپنے رحم کرنے والے بندوں پر ہی رحم فرماتاہے۔ “ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الجنائز/حدیث: 1723]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (1284) و مسلم (923/11)»