سالم بن ابی جعد ؒ بیان کرتے ہیں، خزاعہ قبیلے کے ایک آدمی نے کہا: کاش میں نماز پڑھ کر راحت حاصل کرتا، گویا انہوں (یعنی حاضرین مجلس) نے اس کی اس بات کو معیوب جانا، (اس پر) انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”بلال! نماز کے لیے اقامت کہو اور اس کے ذریعے ہمیں راحت پہنچاؤ۔ “ صحیح، رواہ ابوداؤد۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الصلاة/حدیث: 1253]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «صحيح، رواه أبو داود (4985)»