عثمان بن ابی العاص رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مجھے آخری وصیت یہ تھی: ”جب تم لوگوں کی امامت کراؤ تو انہیں ہلکی نماز پڑھاؤ۔ “ مسلم۔ انہی سے مروی ایک روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں فرمایا: ”اپنی قوم کی امامت کراؤ۔ “ وہ بیان کرتے ہیں، میں نے عرض کیا، اللہ کے رسول! میں اپنے دل میں کچھ وسوسہ پاتا ہوں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”قریب ہو جاؤ۔ “ آپ نے مجھے اپنے سامنے بٹھا لیا، پھر آپ نے اپنا ہاتھ میری چھاتی پر رکھ دیا، پھر فرمایا: ”پہلو بدلو۔ “ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنا ہاتھ میرے کندھوں کے درمیان میری پشت پر رکھا، پھر فرمایا: ”اپنی قوم کی امامت کراؤ، جو شخص کسی قوم کی امامت کرائے تو وہ ہلکی نماز پڑھائے، کیونکہ ان میں بوڑھے ہوتے ہیں، ان میں مریض ہوتے ہیں، ان میں ضعیف ہوتے ہیں، اور ان میں کوئی حاجت مند ہوتے ہیں، جب تم میں سے کوئی اکیلا نماز پڑھے تو پھر جیسے چاہے پڑھے۔ “ رواہ مسلم۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الصلاة/حدیث: 1134]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (187/ 468) و الرواية الثانية لمسلم (186/ 468)»