ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے جو شخص سورۃ التین کی تلاوت کرے اور جب وہ سورت کی آخری آیات (الیس اللہ باحکم الحاکمین) پر پہنچے تو وہ کہے: ((بلیٰ: وانا علیٰ ذلک من الشاھدین))””کیوں نہیں“ ایسے ہی ہے، اور میں اس پر گواہ ہوں۔ “ اور جو شخص سورۃ القیامہ کی تلاوت کرے اور آخری آیت (الیس ذلک بقادر علیٰ ان یحی الموتیٰ)”کیا وہ اس پر قادر نہیں کہ وہ مردوں کو زندہ کرے۔ “ پر پہنچے تو وہ کہے: ((بلیٰ))”کیوں نہیں، وہ ضرور قادر ہے۔ “ اور جو شخص المرسلات کی تلاوت کرے، اور وہ: (فبای حدیث بعدہ یومنون)”اس کے بعد وہ کس حدیث پر ایمان لائیں گے“۔ پر پہنچے تو وہ کہے: ((امنا باللہ))”ہم اللہ پر ایمان لائے۔ “ ابوداؤد، اور امام ترمذی نے: ((وانا علیٰ ذلک من الشاھدین)) تک روایت کیا ہے۔ ضعیف۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الصلاة/حدیث: 860]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه أبو داود (887) و الترمذي (3347) ٭ رجل بدوي: مجھول، وللحديث طرق ضعيفة .»