عائشہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، رسول اللہ نے ایک منقش چادر میں نماز پڑھی، آپ نے اس کے نقش و نگار کو دیکھا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا: ”میری یہ چادر ابوجہم کے پاس لے جاؤ اور ابو جہم کی نقش و نگار کے بغیر چادر لے آؤ، اس نے تو میری نماز میں خلل ڈال دیا تھا۔ “ بخاری، مسلم اور بخاری کی ایک روایت میں ہے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”میں اس کے نقش و نگار دیکھ رہا تھا جبکہ میں نماز میں تھا، مجھے اندیشہ ہوا کہ یہ مجھے کسی فتنے کا شکار نہ کر دے۔ “ متفق علیہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الصلاة/حدیث: 757]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (373) و مسلم (62/ 556)»