سائب بن یزید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں مسجد میں سویا ہوا تھا تو کسی آدمی نے مجھے کنکری ماری، میں نے دیکھا تو وہ عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ تھے۔ انہوں نے فرمایا: جاؤ اور ان دونوں آدمیوں کو میرے پاس لاؤ، میں انہیں ان کے پاس لے آیا، تو انہوں نے فرمایا: تم کس قبیلے سے ہو اور کہاں سے ہو؟ انہوں نے کہا: اہل طائف سے، عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اگر تم اہل مدینہ سے ہوتے تو میں تمہیں ضرور سزا دیتا، تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مسجد میں اپنی آوازیں بلند کرتے ہو۔ رواہ البخاری۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الصلاة/حدیث: 744]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه البخاري (470)»