بریدہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، کسی آدمی نے نمازوں کے اوقات کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے فرمایا: ”تم دو دن ہمارے ساتھ نماز پڑھو۔ “ جب سورج ڈھل گیا تو آپ نے بلال کو حکم فرمایا تو انہوں نے اذان دی، پھر آپ نے حکم دیا تو انہوں نے اقامت کہی، پھر آپ نے انہیں حکم دیا تو انہوں نے عصر کے لیے اقامت کہی جبکہ سورج بلند صاف چمک دار تھا، پھر آپ نے انہیں حکم دیا تو انہوں نے سورج غروب ہو جانے پر مغرب کے لیے اقامت کہی، اور پھر جب شفق غائب ہو گئی تو آپ نے انہیں نماز عشاء کے لیے اقامت کہنے کا حکم فرمایا، پھر جب فجر طلوع ہو گئی تو آپ نے انہیں نماز فجر کے لیے اقامت کہنے کا حکم فرمایا، دوسرے روز آپ نے انہیں ظہر کو ٹھنڈا کرنے کا حکم فرمایا تو انہوں نے اسے خوب مؤخر کیا، آپ نے عصر پڑھی جبکہ سورج بلند تھا، آپ نے گزشتہ روز سے اسے مؤخر کیا، آپ نے شفق غائب ہو جانے سے پہلے مغرب پڑھی اور تہائی رات گزر جانے کے بعد عشاء پڑھی، اور فجر، طلوع فجر کے روشن ہو جانے پر پڑھی، پھر فرمایا: ”نمازوں کے اوقات معلوم کرنے والا شخص کہاں ہے؟“ تو اس آدمی نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میں حاضر ہوں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”تمہاری نمازوں کا وقت ان اوقات کے مابین ہے جس کا تم ملاحظہ کر چکے ہو۔ “ رواہ مسلم۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الصلاة/حدیث: 582]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (176/ 613)»