الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مشكوة المصابيح
كِتَاب الطَّهَارَةِ
طہارت کا بیان
--. ہاتھ شرم گاہ کو لگانا جبکہ درمیان کوئی چیز حائل نہ ہو تو وہ وضو کرے
حدیث نمبر: 321
وَقد روى أَبُو هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ الله صلى الله عَلَيْهِ وَسلم: عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا أَفْضَى أَحَدُكُمْ بِيَدِهِ إِلَى ذَكَرِهِ لَيْسَ بَيْنَهُ وَبَيْنَهَا شَيْءٌ فَلْيَتَوَضَّأْ» . رَوَاهُ الشَّافِعِيُّ والدراقطني
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی سند سے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے مروی ہے، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی شخص اپنا ہاتھ اپنی شرم گاہ کو لگائے جبکہ اس (ہاتھ) اور اس (شرم گاہ) کے درمیان کوئی چیز حائل نہ ہو تو وہ وضو کرے۔ حسن، رواہ الشافعی (1 / 19) و الدار قطنی (1 / 147 ح 525) و ابن حبان (1115) المستدرک (1 / 138 تحت ح 479) و النسائی (1 / 100 ح 163)۔ [مشكوة المصابيح/كِتَاب الطَّهَارَةِ/حدیث: 321]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «حسن، رواه الشافعي في الأم (1/ 19) والدارقطني (1/ 147 ح 525) و ابن حبان (الإحسان: 1115) و الطبراني في الصغير بلفظ: إذا أفضي أحدکم بيده إلي فرجه و ليس بينھما ستر ولا حجاب فليتوضأ . (42/1 ح 103) اللفظ لابن حبان و سنده حسن . وانظر المستدرک (138/1 تحت ح 479)
٭ فيه يزيد بن عبد الملک النوفلي وھو ضعيف ولکن تابعه نافع بن أبي نعيم القاري وھو حسن الحديث فالحديث حسن، و رواه النسائي (100/1 ح 163) نحوالمعنٰي عن مروان موقوفًا و سنده صحيح . فائدة: حديث طلق رضي الله عنه محمول علي مس الذکر من غير ستر ولا حجاب .»

قال الشيخ زبير على زئي: حسن