سیدنا عقبہ بن عامر جہنی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس دو جھگڑالو جھگڑ رہے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے فرمایا: ”ان دونوں میں فیصلہ کردو۔“ میں نے کہا: میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں، آپ اس بات کے زیادہ حقدار ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ان کے درمیان فیصلہ کردو۔“ میں نے کہا: کس بات میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بات سمجھنے میں کوشش کر، اگر تو نے درست طریق کو پا لیا تو تیرے لیے دس نیکیاں ہوں گی ورنہ ایک۔“[معجم صغير للطبراني/كِتَابُ الْأَقْضِيَةِ/حدیث: 1148]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه الدارقطني فى «سننه» برقم: 4458، 4459، وأحمد فى «مسنده» برقم: 18105، وأورده ابن حجر فى "المطالب العالية"، 2126، وأخرجه الطبراني فى «الأوسط» برقم: 1583، 7888، وأخرجه الطبراني فى «الصغير» برقم: 131 قال الهيثمي: وفيه حفص بن سليمان الأسدي وهو متروك، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: (4 / 195)»