الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


معجم صغير للطبراني
كِتَابُ الرِّقَاقِ
دلوں کو نرم کرنے کا بیان
66. شکر گزاری، پرہیزگاری و خوش اخلاقی کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 1052
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَهْدِيٍّ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ الْقَاضِي الرَّامَهُرْمُزِيُّ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مَرْزُوقٍ ، حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ هَارُونَ أَبُو يَعْقُوبَ الْعَبْدِيُّ ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ:" يَا أَبَا هُرَيْرَةَ، ارْضَ بِمَا قَسَمَ اللَّهُ تَكُنْ غَنِيًّا، وَكُنْ وَرِعًا تَكُنْ عَبْدًا لِلَّهِ، وَأَحِبَّ لِلنَّاسِ مَا تُحِبُّ لِنَفْسِكَ تَكُنْ مُؤْمِنًا، وَأَحْسِنْ مُجَاوِرَةَ مَنْ جَاوَرَكَ تَكُنْ مُسْلِمًا، وَإِيَّاكَ وَكَثْرَةَ الضَّحِكِ، فَإِنَّهُ يُمِيتُ الْقَلْبَ، وَالْقَهْقَهَةُ مِنَ الشَّيْطَانِ، وَالتَّبَسُّمُ مِنَ اللَّهِ"، لَمْ يَرْوِهِ عَنْ هِشَامِ بْنِ حَسَّانَ، إِلا يُوسُفُ بْنُ هَارُونَ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے ابوہریرہ! جو کچھ اللہ تعالیٰ نے تیری قسمت میں لکھا ہے اس پر خوش رہو تو تم تمام لوگوں سے زیادہ غنی ہوجاؤ گے، اور تم پرہیز گار بن جاؤ تو اللہ کے عبادت گزار بندے بن جاؤگے، اور جو کچھ اپنے لیے پسند کرتے ہو وہی دوسروں کے لیے پسند کرو تو تم مومن ہوجاؤ گے، اور اپنے ہمسائے سے ہم سائیگی اچھی رکھو تو تم مسلمان ہوجاؤ گے۔ بہت ہنسنے سے بچو کیونکہ زیادہ ہنسنا دل کو مار دیتا ہے، اور قہقہہ شیطان کی طرف سے ہوتا ہے، اور مسکرانا اللہ کی طرف سے۔ [معجم صغير للطبراني/كِتَابُ الرِّقَاقِ/حدیث: 1052]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه الترمذي فى «جامعه» برقم: 2305، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 4193، 4217، قال الشيخ الألباني: صحيح، وأحمد فى «مسنده» برقم: 8210، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 5865، 6240، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 7054، والطبراني فى «الصغير» برقم: 1057، وله شواهد من حديث أنس بن مالك، فأما حديث أنس بن مالك، أخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 13، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 45، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2515، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 5020، 5042»

حكم: صحيح