سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تک عطیہ عطیہ رہے اس کو تم لے سکتے ہو، مگر جب قرض پر رشوت بن جائے تو وہ ہرگز نہ لو، اور تم اسے چھوڑ نہیں سکوگے کیونکہ تمہاری ضرورت اور فقیری تمہیں نہ لینے سے روکے گی۔ خبردار! ناز و نخرہ کرنے والوں کی چکی گھوم گئی ہے۔ اور ان کی اولاد قتل ہو چکی ہے۔ خبردار! اسلام کی چکی گھوم رہی ہے، تم بھی کتاب اللہ کے ساتھ گھومو۔ خبردار! کتاب اور حکمران الگ الگ ہوجائیں گے لیکن تم کتاب سے الگ نہ ہونا۔ خبردار! عنقریب تمہارے حکمران ہوں گے جو تمہارے لیے ایسے فیصلے کریں گے کہ اگر تم ان کی اطاعت کرو تو گمراہ ہو جاؤ گے، اور اگر ان کی نافرمانی کرو تو وہ تمہیں قتل کریں گے۔“ صحابی نے کہا: اے اللہ کے رسول! تم ہم کیا کریں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس طرح عیسیٰ علیہ السلام کے ساتھیوں نے کیا، ان کو آروں سے چیرا گیا، انہیں سولی پر لٹکایا گیا، بھلائی میں مرنا اللہ کی نافرمانی میں مرنے سے بہتر ہے۔“[معجم صغير للطبراني/كِتَابُ الرِّقَاقِ/حدیث: 1022]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه الطبراني فى «الكبير» برقم: 172، وأخرجه الطبراني فى «الصغير» برقم: 749 قال الهيثمي: ويزيد بن مرثد لم يسمع من معاذ، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: (5 / 238)»