سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے اس فرمان: «﴿فَمَنْ عُفِيَ لَهُ مِنْ أَخِيْهِ شَيْءٌ فَاتِّبَاعٌ بِالْمَعْرُوْفِ وَأَدَاءٌ إِلَيْهِ بِإِحْسَانٍ﴾»(البقرۃ: 178) کے متعلق کہتے ہیں: بنواسرائیل میں سے جب کوئی عمداً قتل کر دیا جاتا تو ان کے لیے صرف قصاص ہی تھا مگر تمہارے لیے دیت بھی اللہ نے حلال کر دی ہے، اور ایک کو نیکی اور خوش اسلوبی کی پیروی کا حکم دیا گیا ہے اور دوسرے کو حکم دیا کہ وہ نیکی سے دیت ادا کرے، پس یہ تمہارے رب کی طرف سے آسانی ہے۔ [معجم صغير للطبراني/كِتَابُ الْحُدُوْدِ/حدیث: 917]
تخریج الحدیث: «صحيح، أخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 4498، 6881، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6010، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 3098، 3099، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 4785، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 6957، 10947، والدارقطني فى «سننه» برقم: 3104، 3450، والطبراني فى «الكبير» برقم: 11155، والطبراني فى «الصغير» برقم: 97، وسعيد بن منصور فى «سننه» برقم: 246، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 28550»