الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


معجم صغير للطبراني
کتاب الادب
ادب کا بیان
63. معزز مہمان کی عزت کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 709
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ الضَّبِّيُّ التُّرْكِيُّ ، بِبَغْدَادَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَعِيدٍ الْخُزَاعِيُّ الْبَصْرِيُّ ، حَدَّثَنَا عَزِيزُ بْنُ عَمْرٍو الْقَيْسِيُّ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ إِيَاسٍ الْجُرَيْرِيِّ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ يَعْمَرَ ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ،" أَنَّهُ جَاءَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي بَيْتِ مَدْحُوسٍ مِنَ النَّاسِ، فَقَامَ فِي الْبَابِ، فَنَظَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ يَمِينًا وَشِمَالا، فَلَمْ يَرَ مَوْضِعًا، فَأَخَذَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ رِدَاءَهُ فَلَفَّهُ، ثُمَّ رَمَى بِهِ إِلَيْهِ، فَقَالَ: يَا جَرِيرُ، اجْلِسْ عَلَيْهِ، فَأَخَذَهُ جَرِيرٌ، فَضَمَّهُ وَقَبَّلَهُ، ثُمَّ رَدَّهُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: أَكْرَمَكَ اللَّهُ، يَا رَسُولَ اللَّهِ كَمَا أَكْرَمْتَنِي، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: إِذَا أَتَاكُمْ كَرِيمُ قَوْمٍ فَأَكْرِمُوهُ"، لَمْ يَرْوِهِ عَنْ يَحْيَى، إِلا ابْنُ بُرَيْدَةَ، وَلا عَنْهُ إِلا الْجُرَيْرِيُّ، تَفَرَّدَ بِهِ عَزِيزُ بْنُ عَمْرٍو، وَأَخُوهُ رِيَاحُ بْنُ عَمْرٍو
سیدنا جریر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آدمیوں سے بھرے ہوئے ایک گھر میں آئے اور دروازے پر ہی کھڑے ہو گئے، اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم دائیں بائیں دیکھنے لگے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کوئی خالی جگہ نظر نہ آئی، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی چادر لپیٹ کر اس کی طرف پھینکی اور فرمایا: جریر! اس پر بیٹھ جاؤ۔ تو انہوں نے اسے اٹھایا اور چوم کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو واپس کر دی، اور عرض کی: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! جس طرح آپ نے میری عزت کی اسی طرح اللہ آپ کو عزت دے، تو سول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تمہارے پاس کسی قوم کا معزز آدمی آئے تو اس کی عزت کرو۔ [معجم صغير للطبراني/کتاب الادب/حدیث: 709]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه الطبراني فى «الأوسط» برقم: 5261، 6290، والطبراني فى «الصغير» برقم: 239، 793
قال ابن حجر: وإسناده أقوى من إسنادهما، التلخيص الحبير في تخريج أحاديث الرافعي الكبير: (4 / 180)»

حكم: إسناده صحيح