4. باب: اللہ تعالیٰ کا یہ فرمانا: «أُولَئِكَ الَّذِينَ يَدْعُونَ يَبْتَغُونَ إِلَى رَبِّهِمُ الْوَسِيلَةَ» ”یہ لوگ جن میں وہ پکارتے ہیں تلاش کرتے ہیں اپنے رب کی طرف سے وسیلہ“۔
عبداللہ بن ادریس نے اعمش سے، انھوں نے ابراہیم سے، انھوں نے ابو معمر سے اور انھوں نے حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے اللہ عزوجل کے اس فرمان کے متعلق روایت کی: "وہ لوگ جنھیں یہ (کافر) پکارتے ہیں وہ خود اپنے رب کی طرف وسیلہ تلاش کرتے ہیں کہ ان میں سے کو ن زیادہ نزدیک ہوگا۔" (ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے) کہا: جنوں کی ایک جماعت مسلمان ہوگئی تھی اور (اس سے پہلے) ان کی پوجاکی جاتی تھی، تو جو ان کی عبادت کیاکرتے تھے، ان کی عبادت پرقائم رہے جبکہ جنوں کی یہ جماعت خود اسلام لے آئی۔
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اللہ عزوجل کے اس فرمان کے متعلق روایت کی:"وہ لوگ جنھیں یہ(کافر) پکارتے ہیں وہ خود اپنے رب کی طرف وسیلہ تلاش کرتے ہیں کہ ان میں سے کو ن زیادہ نزدیک ہوگا۔"(ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے) کہا:جنوں کی ایک جماعت مسلمان ہوگئی تھی اور(اس سے پہلے) ان کی پوجاکی جاتی تھی،تو جو ان کی عبادت کیاکرتے تھے،ان کی عبادت پرقائم رہے جبکہ جنوں کی یہ جماعت خود اسلام لے آئی۔
سفیان نے اعمش سے انھوں نے ابراہیم سے، انھوں نے ابو معمر سے اور انھوں نے حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ سے (اس آیت کے متعلق) روایت کی: "وہ لوگ جنھیں یہ (کافر) پکارتے ہیں، وہ خود اپنے رب کی طرف وسیلہ تلاش کرتے ہیں۔" (ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے) کہا: انسانوں کی ایک جماعت جنوں کی ایک جماعت کی پرستش کرتی تھی، تو جنوں کی جماعت نے اسلام قبول کرلیا اور انسان بدستور ان کی عبادت سے لگے رہے۔اس پر (یہ آیت) نازل ہوئی: "وہ لوگ جنھیں یہ پکارتے ہیں، وہ خود اپنے رب کی طرف (کسی نیک عمل کا) وسیلہ تلاش کرتے ہیں۔"
حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں"وہ لوگ جنھیں یہ (کافر) پکارتے ہیں،وہ خود اپنے رب کی طرف وسیلہ تلاش کرتے ہیں۔"(ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے) کہا:انسانوں کی ایک جماعت جنوں کی ایک جماعت کی پرستش کرتی تھی،تو جنوں کی جماعت نے اسلام قبول کرلیا اور انسان بدستور ان کی عبادت سے لگے رہے۔اس پر(یہ آیت) نازل ہوئی:"وہ لوگ جنھیں یہ پکارتے ہیں،وہ خود اپنے رب کی طرف وسیلہ تلاش کرتے ہیں۔"
عبداللہ بن عتبہ نے حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے (اس آیت کے متعلق) روایت کی: "وہ لوگ جنھیں یہ (کافر) پکارتے ہیں، وہ خود اپنے رب کی طرف (کسی نیک عمل کا) و سیلہ ڈھونڈتے ہیں ہیں۔" انھوں نے کہا: یہ (آیت) عربوں کے ایک ایسے گروہ کے بارے میں نازل ہوئی جو جنوں کے ایک گروہ کی عبادت کیا کرتے تھے۔جنوں نے اسلام قبول کرلیا جبکہ وہ انسان جو ان کی عبادت کیا کرتے تھے، انھیں پتہ تک نہ چلا۔اس پر یہ آیت اتری: "وہ لوگ جنھیں یہ (کافر) پکارتے ہیں، وہ خود ا پنے رب کی طرف وسیلہ تلاش کر تے ہیں۔"
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس آیت کے بارے میں کہ:"وہ لوگ جنھیں یہ (کافر) پکارتے ہیں،وہ خود اپنے رب کی طرف(کسی نیک عمل کا) وسیلہ ڈھونڈتے ہیں ہیں۔" انھوں نے کہا:یہ(آیت) عربوں کے ایک ایسے گروہ کے بارے میں نازل ہوئی جو جنوں کے ایک گروہ کی عبادت کیا کرتے تھے۔جنوں نے اسلام قبول کرلیا جبکہ وہ انسان جو ان کی عبادت کیا کرتے تھے،انھیں پتہ تک نہ چلا۔اس پر یہ آیت اتری:"وہ لوگ جنھیں یہ(کافر) پکارتے ہیں،وہ خود ا پنے رب کی طرف وسیلہ تلاش کرتے ہیں۔"