اسماعیل بن علیہ نے ایوب سے انھوں نے عبد اللہ بن ابی ملیکہ سے اور انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی کہ انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "قیامت کے دن جس سے حساب لیا گیا وہ عذاب میں مبتلا! ہو گیا۔میں نے عرض کی۔ کیا اللہ تعالیٰ نے یہ نہیں فرمایا: "عنقریب اس سے آسان حساب لیا جا ئے گا؟تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "وہ حساب نہیں وہ تو حساب کے لیے پیش ہونا ہے جس سے قیامت کے دن حساب کی پوچھ گچھ ہوئی اسے عذاب (میں ڈال) دیا جائے گا۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" جس کا قیامت کے دن مناقشہ ہوا، (تونے یہ کام کیوں کیا؟) اسے عذاب ہو گا۔"میں نے عرض کیا، کیااللہ تعالیٰ کا یہ فرمان نہیں ہے، اس کا جلد ہی آسان محاسبہ کیا جائے گا؟ آپ نے فرمایا:"یہ مناقشہ نہیں ہے، یہ تو بس پیشی ہے جس کا قیامت کے دن حساب میں مناقشہ ہوا، اسے عذاب ہو گا۔"
ابو یونس قشیری نے ہمیں حدیث بیان کی کہا: ہمیں ابن ابی ملیکہ نے قاسم سے حدیث بیان کی انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے اور انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس کا بھی حساب کتاب شروع ہو گیا وہ ہلاک ہو گیا۔"میں نے عرض کی، اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !کیا اللہ تعالیٰ یہ نہیں فرماتا: "آسان حساب ہوگا:؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "وہ تو حساب کے لیے پیش ہونا ہے لیکن جس سے محاسبے میں پوچھ گچھ شروع ہو گئی وہ ہلاک ہو جا ئے گا۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" جس کا محاسبہ ہو گیا وہ مارا گیا۔"میں نے کہا، اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا للہ کا یہ فرمان نہیں ہے حساب یسیرہو گا؟آپ نے فرمایا:" وہ محض پیشی ہے، لیکن جس کا محاسبہ کے وقت مناقشہ ہوگیا، ہلاک ہو جائے گا۔"
عثمان بن اسود نے ابن ابی ملیکہ سے، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے اور انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " جس سے حساب میں پوچھ گچھ شروع ہوگئی وہ بلاک ہوجائے گا۔"پھر ابو یونس کی حدیث کے مانند بیان کیا۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں، آپ نے فرمایا:"جس کا حساب وقت مناقشہ ہوا ہلاک ہو جائے گا۔"آگے مذکورہ بالا حدیث ہے۔