ثابت نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابوعبیدہ بن جراح اور حضرت ابو طلحہ رضی اللہ عنہ کو ایک دوسرے کا بھائی بنایا۔
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابوعبیدہ ابن الجراح اورابوطلحہ رضوان اللہ عنھم اجمعین کے درمیان بھائی چارہ قائم فرمایا۔"
حفص بن غیاث نے کہا: ہمیں عاصم احول نے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے پوچھا گیا: کیا آپ تک یہ بات پہنچی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛"اسلام میں حلیف بننا بنانا (جائز) نہیں"؟حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے مکان میں قریش اور انصار کو ایک دوسرے کا حلیف بنایا تھا۔
عاصم احول رحمۃ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں،حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا گیا،کیاآپ تک یہ حدیث پہنچی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا،"اسلام میں حلف دوستی کااعتبار نہیں تو حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قریش اور انصار کےدرمیان اخوت کا رشتہ میرے گھر میں قائم کیا۔
عبدہ بن سلیمان نے عاصم سے، انھوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ میں میرے گھر میں قریش اور انصار کو ایک دوسرے کا حلیف بنایا۔
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قریش اور انصار کے درمیان میرے مدینے والے گھر میں دوستانہ قائم کیا تھا۔
سعد بن ابراہیم نے ا پنے والد سے، انھوں نے حضرت جبیربن مطعم رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: "اسلام میں ایک دوسرے کو حلیف بنانے کی ضرورت نہیں، جو شخص کا جاہلیت میں جو حلف تھا، اسلام نے اس کی مضبوطی میں اور اضافہ کیا۔"
حضرت جبیر بن معطم رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا:اسلام میں دوستانہ کی ضرورت نہیں(کیونکہ اسلام خود اخوت ومودت کا نام ہے) اور جو دوستانہ جاہلیت کے دور میں تھا اسلام نے اس کومزیدمضبوط کیاہے۔