ابن ابی خالد نے ابواسحاق سے اور انہوں نے حضرت براء (بن عازب) رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: قرآن کی آخری آیت جو نازل ہوئی (یہ تھی)(یَسْتَفْتُونَکَ قُلِ اللَّـہُ یُفْتِیکُمْ فِی الْکَلَالَۃِ ۚ) "وہ آپ سے فتویٰ مانگتے ہیں، کہہ دیجئے: اللہ تمہیں کلالہ کے بارے میں فتویٰ دیتا ہے
حضرت براء رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں قرآن مجید کی آخر میں اترنے والی آیت ﴿يَسْتَفْتُونَكَ قُلِ اللَّـهُ يُفْتِيكُمْ فِي الْكَلَالَةِ﴾
شعبہ نے ہمیں ابواسحاق سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: میں نے حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: آخری آیت جو نازل کی گئی، آیت کلالہ ہے اور آخری سورت جو نازل کی گئی، سورہ براءت ہے۔ (سورہ توبہ کا دوسرا نام، سورت براءت ہے
حضرت براء بن عازب رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، آخر میں اترنے والی آیت، آیت کلالہ ہے، اور آخر میں اترنے والی سورت، سورۃ براءۃ ہے۔
زکریا نے ہمیں ابواسحاق کے واسطے سے حضرت براء رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کی کہ آخری سورت جو پوری نازل کی گئی، سورہ توبہ ہے اور آخری آیت جو نازل کی گئی، آیت کلالہ ہے
حضرت براء رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ آخر میں جو مکمل سورت اتری، وہ سورہ توبہ ہے اور آخر میں اترنے والی آیت، آیت کلالہ ہے۔
عمار بن رزیق نے ہمیں ابواسحاق کے حوالے سے حضرت براء رضی اللہ عنہ سے اسی کے مانند حدیث بیان کی مگر انہوں نے کہا: آخری سورت جو مکمل نازل کی گئی۔ (تامۃ کے بجائے کاملۃ کے الفاظ ہیں
امام صاحب اپنے ایک اور استاد سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں، جس میں تامہ کی بجائے کاملہ کا لفظ ہے۔