زہیر اور ابو خیثمہ نے اپنی اپنی سند کے ساتھ ابو اسحاق سے اور انہوں نے عبد اللہ بن یزید سے روایت کی، انہوں نے کہا: مجھے حضرت براء رضی اللہ عنہ نے حدیث بیان کی اور وہ جھوٹ نہیں بولتے تھے کہ وہ لوگ (صحابہ کرام) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھتے تھے۔ جب آپ رکوع سے اپنا سر اٹھا لیتے تو میں کسی کو نہ دیکھتا کہ وہ اپنی پشت جھکاتا ہو یہاں تک کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی پیشانی زمین پر رکھ دیتے، اس کے بعد آپ کے پیچھے والے سجدے میں گرتے۔
حضرت براء رضی اللہ تعالی عنہ (وہ جھوٹے نہ تھے) سے روایت ہے کہ صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتدا میں نماز پڑھتے تھے، جب آپصلی اللہ علیہ وسلم رکوع سے اپنا سر اٹھالیتے تو میں کسی کو اس وقت تک اپنی پشت جھکاتے نہ دیکھتا، جب تک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی پیشانی زمین پر نہ رکھ دیتے پھر آپصلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے والے سجدہ میں جاتے۔
سفیان نے ابو اسحاق سے، انہوں نے عبد اللہ بن یزید سے اور انہوں نے حضرت براء رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کی اور وہ جھوٹ بولنے والے نہ تھے، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سمع اللہ لمن حمدہ کہتے تو ہم میں سے کوئی ایک بھی اس وقت تک اپنی پشت نہ جھکاتا جب تک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سجدے میں نہ چلے جاتے، پھر ہم آپ کے بعد سجدے میں جاتے
حضرت براء رضی اللہ تعالی عنہ (وہ جھوٹے نہ تھے) سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سَمِعَ اللهِ لِمَنْ حَمِدَهُ کہتے (رکوع سے سر اٹھا کر کھڑے ہو جاتے) تو ہم میں سے کوئی ایک بھی اس وقت تک اپنی پشت نہ جھکاتا، جب تک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سجدہ میں نہ چلے جاتے، پھر ہم آپصلی اللہ علیہ وسلم کے بعد سجدہ کرتے یا سجدہ میں گرتے۔
محارب بن دثار نے کہا کہ میں نے عبد اللہ بن یزید کو منبر پر بیان کرتے ہوئے سنا، وہ کہہ رہے تھے: براء رضی اللہ عنہ نے ہمیں بتایا کہ وہ لوگ (صحابہ کرام) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھتے تھے، جب آپ رکوع میں چلے جاتے تو وہ رکوع کرتے اور جب آپ اپنا سر رکوع سے اٹھاتے تو آپ سمع اللہ لمن حمدہ کہتے، ہم کھڑے رہتے یہاں تک کہ ہم آپ کو دیکھتے کہ آپ نے اپنا چہرہ مبارک زمین پر رکھ دیا ہے، پھر ہم آپ کی پیروی کرتے (سجدے میں جاتے۔)
حضرت محارب بن دثار رحمتہ اللہ علیہ سے روایت ہے کہ میں نے عبداللہ بن یزید کو منبر پر بیان کرتے ہوئے سنا کہ ہمیں براء رضی اللہ تعالی عنہ نے بتایا کہ صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھتے تھے، جب آپصلی اللہ علیہ وسلم رکوع میں چلے جاتے تو وہ رکوع کرتے اور جب آپصلی اللہ علیہ وسلم اپنا سر رکوع سے اٹھاتے تو سَمِعَ اللهِ لِمَنْ حَمِدَهُ کہتے اور ہم کھڑے رہتے یہاں تک کہ ہم آپصلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھتے کہ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا ماتھا (پیشانی) زمین پر رکھ دیا پھر ہم آپصلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی کرتے (سجدہ میں چلے جاتے)۔
۔ زہیر بن حرب اور ابن نمیر نے کہا: ہم سے سفیان بن عیینہ نے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں ابان وغیرہ نے حکم سے حدیث سنائی، انہوں نے عبد الرحمن بن ابی لیلیٰ سے اور انہوں نے حضرت براء رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: ہم (نماز میں) نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہوتے، ہم میں سے کوئی ایک بھی اپنی پشت نہ جھکاتا یہاں تک کہ ہم آپ کو دیکھ لیتے کہ آپ سجدے میں جا چکے ہیں۔
حضرت براء رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ ہم (نماز میں) نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہوتے، ہم میں سے کوئی ایک اس وقت تک اپنی پشت نہ جھکاتا، یہاں تک کہ ہم آپصلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھ لیتے آپصلی اللہ علیہ وسلم سجدہ میں جا چکے ہیں، زہیر نے کہا، ہمیں سفیان نے بتایا کہ ہمیں کوفیوں ابان وغیرہ نے حدیث سنائی اور اس نے نَرَاہُ قَد سَجَدَ کی جگہ نَرَاہُ یَسجُدُ کہا۔
حضرت عمرو بن حریث رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے فجر کی نماز پڑھی تو میں نے آپ کو ﴿فلا أقسم بالخنس0 الجوار الکنس﴾ ”میں قسم کھاتا ہوں پیچھے ہٹنے والے، سیدھے چلنے، دبک جانے والے (ستاروں) کی“ پڑھتے ہوئے سنا اور ہم میں سے کوئی آدمی اپنی پشت نہیں جھکاتا تھا حتیٰ کہ آپ پوری طرح سجدے میں چلے جاتے تھے۔
حضرت عمرو بن حریث رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے فجر کی نماز پڑھی تو میں نے آپصلی اللہ علیہ وسلم کو ﴿فَلَا أُقْسِمُ بِالْخُنَّسِ الْجَوَارِ الْكُنَّسِ﴾ (سورة تکویر) پڑھتے سنا۔ اور ہم میں سے کوئی آدمی اپنی پشت نہیں جھکاتا تھا حتیٰ کہ آپصلی اللہ علیہ وسلم پوری طرح سجدہ میں چلے جاتے۔