سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے مجھ کو خواب میں دیکھا اس نے (بیشک) مجھ کو ہی دیکھا اس لئے کہ شیطان میری صورت اختیار نہیں کر سکتا۔“[سنن دارمي/من كتاب الرويا/حدیث: 2176]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2185] » اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 6994] ، [ترمذي 2276] ، [ابن ماجه 3900] ، [أبويعلی 5250] ، [الحميدي 395]
سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے مجھ کو خواب میں دیکھا اس نے حق (سچ) د یکھا۔“[سنن دارمي/من كتاب الرويا/حدیث: 2177]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2186] » اس روایت کی سند صحیح ہے اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 6996] ، [مسلم 2267] ، [أبوداؤد 5023] ، [أحمد 306/5]
وضاحت: (تشریح احادیث 2175 سے 2177) خواب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کا ہو جانا بڑی خوش نصیبی ہے، اور یہ سعادت اچھے نیک متقی لوگوں کو ہی نصیب ہوتی ہے، اور جس نے رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حلیہ وصورت میں دیکھا جیسا کہ کتابوں میں مرقوم ہے تو اس کا خواب سچا ہے، اور اس نے بیشک آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، کیونکہ شیطان کی یہ طاقت نہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شکل اختیار کرے، نیز یہ کہ خواب میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھنے سے کوئی آدمی صحابی نہیں کہلائے گا۔ علمائے کرام نے کہا: اور خواب میں اگر کوئی خلافِ شرع حکم آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیا وہ بھی حجت اور قابلِ قبول نہ ہوگا، اور اس کو بلاشبہ خواب دیکھنے والے کا وہم و دھوکہ کہا اور سمجھا جائے گا۔ (ملخص من وحیدی)۔