سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی نماز پڑھتے ہوئے غنودگی محسوس کرے تو سو جائے یہاں تک کہ نیند دور ہو جائے، کیونکہ ہو سکتا ہے وہ مغفرت طلب کرنے کے بجائے اپنے لئے بددعا کر بیٹھے۔“[سنن دارمي/من كتاب الصللاة/حدیث: 1421]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1423] » یہ حدیث صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 212] ، [مسلم 786] ، [أبوداؤد 1310] ، [ترمذي 355] ، [ابن ماجه 1370] ، [أبويعلی 2800] ، [ابن حبان 2583، 2584] ، [الحميدي 185]
وضاحت: (تشریح حدیث 1420) نماز میں اونگھ آنے لگے تو سو جانے کا یہ حکم نفلی نماز کے لئے ہے، فرض نماز اور جماعت کے لئے جاگنا لازم ہے اور اچھی طرح وضو کر کے نیند، اونگھ اور غنودگی ختم کر دینی چاہیے۔