فاطمہ بنت المنذر نے اپنی دادی (یا نانی) سیدہ اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا سے روایت کیا ہے کہ انہوں نے ایک عورت کو رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کر تے سنا، وہ کہہ رہی تھی کہ جب وہ حیض سے پاک ہو تو اپنے کپڑے کا کیا کرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر اس پر خون دیکھو تو پہلے کھرچ لو، پھر پانی سے مل کر دھو ڈالو، پھر سارے کپڑے پر پانی ڈال دو، پھر اس میں نماز پڑھ سکتی ہو۔“[سنن دارمي/من كتاب الطهارة/حدیث: 795]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 799] » یہ حدیث ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 356، 361] ، [ابن خزيمه 276] ، [مسند أحمد 345/6] ، [مصنف ابن أبى شيبه 95/1] بلکہ یہ حدیث متفق عليہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 227، 307] ، [مسلم 291] ، [ترمذي 138] ، [نسائي 294] ، [صحيح ابن حبان 1396] و [مسند الحميدي 322]
وضاحت: (تشریح حدیث 794) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ کپڑے پر اگر حیض کا خون لگ جائے تو صاف کر کے دھو کر اس میں نماز پڑھی جا سکتی ہے، جیسا کہ دوسری صحیح روایات میں ہے: سیدہ عائشہ و سیدہ اُم سلمہ رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں انھیں ایسا ہوتا اور وہ کپڑا دھو کر اسی میں نماز پڑھتی تھیں، جیسا کہ باب نمبر 105 میں آگے آ رہا ہے۔