عبدالرحمٰن بن ابی عمرہ انصاری رحمہ اللہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کو کسی جنازے کی اطلاع دی گئی تو وہ لیٹ ہو گئے، یہاں تک کہ لوگ انتظار میں اپنی اپنی جگہ پر بیٹھ گئے، پھر وہ بعد میں آئے، جب لوگوں نے انہیں دیکھا تو جلدی سے آگے سے ہٹ گئے اور کئی لوگ کھڑے ہوگئے تاکہ وہ انہیں اپنی جگہ پر بٹھائیں۔ انہوں نے فرمایا: میں نہیں بیٹھوں گا۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”بہترین مجلس وہ ہے جو کشادہ ہو۔“ پر ایک طرف ہو کر وسیع مجلس میں بیٹھ گئے۔ [الادب المفرد/كِتَابُ الْمَجَالِسِ/حدیث: 1136]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أحمد: 11137 و أبوداؤد، كتاب الأدب، باب فى سعة المجلس: 4820»