سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کسی نے اندر جھانک لیا تو اب اس کے لیے کوئی اجازت نہیں۔“[الادب المفرد/كِتَابُ الاسْتِئْذَانُ/حدیث: 1089]
مسلم بن نذیر رحمہ اللہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ ایک آدمی نے سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ سے اجازت طلب کی تو جھانک کر کہا: کیا مجھے اندر آنے کی اجازت ہے؟ سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: تیری آنکھ تو داخل ہو چکی، بس دھڑ باقی ہے (تو اس کے لیے کاہے کی اجازت؟) اور ایک آدمی نے کہا: کیا میں اپنی ماں کے پاس بھی جانے کے لیے اجازت طلب کروں؟ انہوں نے فرمایا: اگر تم اجازت نہیں لو گے تو وہ کچھ دیکھو گے جس کا دیکھنا تمہیں ناپسند ہے۔ [الادب المفرد/كِتَابُ الاسْتِئْذَانُ/حدیث: 1090]
تخریج الحدیث: «صحيح، حسن: أخرجه ابن أبى شيبة: 26237 و الخرائطي فى اعتلال القلوب: 281 و أخرجه عبدالرزاق: 19421 و البيهقي فى الكبرىٰ: 97/7»
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک اعرابی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر آیا تو اس نے دروازے کے سوراخ سے اندر جھانکا۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے تیر یا برچھی پکڑی تاکہ اس اعرابی کی آنکھ پھوڑ دیں، تو وہ پیچھے ہٹ گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر تم کھڑے رہتے تو یقیناً میں تمہاری آنکھ پھوڑ دیتا۔“[الادب المفرد/كِتَابُ الاسْتِئْذَانُ/حدیث: 1091]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه النسائي، كتاب القسامة: 4862 و هو فى الكبرىٰ: ح: 7063»
سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: جس نے اجازت ملنے سے پہلے آنکھ بھر کر (قصداً) گھر میں دیکھ لیا تو اس نے گناہ کا ارتکاب کیا۔ [الادب المفرد/كِتَابُ الاسْتِئْذَانُ/حدیث: 1092]
تخریج الحدیث: «ضعيف الإسناد موقوفًا: أخرجه البيهقي فى شعب الإيمان: 8828»
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے آزاد کردہ غلام سیدنا ثوبان رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کسی مسلمان آدمی کے لیے حلال نہیں کہ وہ اجازت لینے سے پہلے کسی گھر میں جھانکے، اگر اس نے ایسا کیا تو وہ بغیر اجازت کے اندر داخل ہوگیا۔ اور جب کوئی شخص امامت کروائے تو نماز سے فارغ ہونے سے پہلے اپنے لیے خصوصی دعا نہ کرے (بلکہ ہر دعا میں مقتدیوں کو بھی شامل کرے)، نیز کوئی شخص اس حال میں نماز نہ پڑھے کہ وہ پیشاب پاخانہ روکے ہوئے ہو، یہاں تک کہ (اس سے) ہلکا ہو جائے۔“[الادب المفرد/كِتَابُ الاسْتِئْذَانُ/حدیث: 1093]
تخریج الحدیث: «صحيح دون جملة الإمامة: أخرجه أبوداؤد، كتاب الطهارة: 90 و الترمذي، الصلاة: 357»